X
تبلیغات
متن حماسه حسینی از زبان رقیه خاتون به زیان اردو - سجاده ای پر از یاس متن حماسه حسینی از زبان رقیه خاتون به زیان اردو - سجاده ای پر از یاس
سفارش تبلیغ
صبا ویژن
امروز : چهارشنبه 103 آذر 28 ، 1:12 عصر
خداوند سبحان، مال را به کسانی که دوست دارد و یا دشمن دارد می بخشد؛ولی دانش را جز به کسی که دوست دارد نمی بخشد [امام علی علیه السلام]
متن حماسه حسینی از زبان رقیه خاتون به زیان اردو

گزارش نصب این نوشته بر روی کتیبه چهل نکه اربعین 1433

حماسه حسینی از زبان رقیه خاتون  

جس وقت یزید کا دربار ختم ہوا اور قیدی بھیجے گئے تو اس کی محل سرا کے پاس ایک خرابہ تھا، ٹوٹا ہوا مکان تھا اس کا حکم یہ تھا کہ یہ قیدی وہاں بھیج دئیے جائیں? آج بھی وہاں آثار نظر آرہے ہیں کہ کہاں محل سرائے یزید تھی? دنیا مٹ گئی، یزید مٹ گیا لیکن اس بچی کی قبر آج بھی باقی ہے?
جب قیدی اس خرابے میں داخل کئے گئے اور دروازہ بند کردیا گیا تو دن میں اتنا اندھیرا ہوگیا کہ ایک کو دوسرا دیکھ نہیں سکتا تھا?

تمام قیدی گھبرا گئے? جنابِ سکینہ کچھ زیادہ گھبرا گئیں اور بار بار کہتی تھیں: پھوپھی جان! ہم کہاں آگئے؟ ہم یہاں کیسے زندگی گزاریں گے؟ پھوپھی! میرے بابا کب آئیں گے؟

سکینہ کو کسی کی گود میں قرار نہیں آتا تھا? آخر تھک کر کچھ آنکھ بند ہوئی، تھوڑی دیر تک سوئیں، ایک مرتبہ جو اٹھیں تو انھوں نے آواز دی: پھوپھی جان! میرے بابا آئے ہوئے تھے، مجھے چھوڑ کر پھر کہاں چلے گئے؟ابھی ابھی مجھے گود میں لئے ہوئے تھے، مجھے پیار کر رہے تھے، وہ کہاں چلے گئے مجھے چھوڑ کر؟
یہ جو باتیں شروع کیں تو اہل بیت میں ایک کہرام بپا ہوگیا? بے اختیار ہوکر بیبیاں رونے لگیں?

جب آوازیں بلند ہوئیں تو محل سرائے یزید تک یہی گریہ و بکا پہنچا? یہ ملعون جاگ اٹھا? کسی سے کہا کہ پوچھ کر آ کہ یہ کیسا شور ہے؟ امام زین العابدین نے کہا کہ بچی یتیم ہے، اس نے خواب میں اپنے باپ کو دیکھا ہے .....

اس ملعون نے کیا کیا؟ یہ تھے تسلی دینے کے طریقے؟؟ کہا: اچھا ! باپ کو پکاررہی ہے، اس کا سرلے جا، حسین کا سر لے جا اور اس بچی کو دے دو?یوں تسلیاں دی جاتی ہیں؟

امام حسین علیہ السلام کا سرلایا گیا ? امام حسین کا سرامام زین العابدین نے لیا جس وقت آپ اندر پہنچے، سکینہ نے فورا وہ سر لے لیا اور اسے سینے پر رکھا، منہ پر منہ رکھ دیا:
بابا! بابا!
یہ گلا کس نے کاٹ ڈالا ہے؟
مجھے کس نے یتیم کردیا؟
بابا! آپ تو ابھی آئے تھے تو آپ کی گردن کٹی ہوئی نہ تھی، یہ میں کیا دیکھ رہی ہوں؟
کہتے کہتے رونے لگیں اور چیخ کر رونے لگیں? بیبیوں میں ایک کہرام برپا ہوگیا آخر اس بچی کی آواز کم ہونے لگی? جب بالکل اس بچی کی آواز بند ہوگئی تو وہ بیبیاں سمجھیں کہ شاید سوگئی ہے?جنابِ زینب جو قریب پہنچیں اور ہاتھ رکھا تو جسم ٹھنڈا معلوم ہوا? جنابِ زینب نے آواز دی: سجاد بیٹا! جلدی آ، سکینہ اپنے بابا کے پاس جارہی ہے? امام زین العابدین علیہ السلام جب آئے تو دیکھا کہ سکینہ رخصت ہوچکی تھیں، اس دنیا سے جاچکی تھیں?
اس بچی کی قبر وہیں بنی اس قید خانے میں? یہ قبرستان نہ تھا، یہ قید خانہ تھا? جب اہلِ بیت رہا ہوکر جانے لگے تو جنابِ زینب نے شام کی عورتوں سے کہا کہ بیبیو! ہم جارہے ہیں، میں اپنے بھائی کی ایک نشانی چھوڑ کر جارہی ہوں، ارے جب کبھی آنا تو اس بچی کی قبر پر ذرا سا پانی چھڑک دیا کرنا?
????????????????????????????????????????????????????????????????????????
سکینہ بی بی تمہارے غلام حاضر ہیں
بجھے جو پیاس تو اشکوں کے جام حاضر ہیں

یہ ہمارے اشک ہیں جواس بار آنسووں کے بدلے ایک نئے روپ اور انداز میں ڈھل کر بی بی کو تسلیاں دینے حاضر ہوئے ہیں اور وہ آنسو ،40 گرافیسٹوں کے 40 گرافک ڈیزاین ہیں جو ہم سب مل کر انھیں بی بی کے نام انتساب کر رہے ہیں?
یہ 40 ڈیزائنر ایران،انڈیا،پاکستان،کنیا،عراق اور دیگر ممالک کے رہنے والے محبان حسین ? ہیں جو انٹرنیٹ کے ذریعے ایک جگہ جمع ہوئے اور حسین اور حسین کی بیٹی کے عشق اور یاد میں ڈیزاین کرکے اسی حسین کے چہلم میں یہ بڑا اور نئے انداز کا کام ریلیز اور رونما کررہے ہیں?

20 صفر المظفر?1433





کلمات کلیدی :